مورخہ 5 مئی کو، عین اسی وقت جب غاصب یہودی نوآبادکار، "یوم النکبہ" کے موقع پر جعلی ریاست کا یوم تاسیس منانے کے بہانے مسجد الاقصیٰ میں داخل ہونا چاہتے تھے، دو فلسطینی نوجوانوں نے استشہادی کاروائی کرتے ہوئے تین غاصب صہیونیوں کو ہلاک اور چھ کو زخمی کر ڈالا۔
فاران تجزیاتی ویب سائٹ: مگر ان تمام اندرونی اور بیرونی چیلنجوں کے باوجود، جن کا غاصب صہیونیوں کو سامنا ہے، اشاریہ جات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اسرائیل کو درپیش سب سے بڑا خطرہ محور مقاومت کی طاقت میں زبردست اضافہ ہے اور یہ کہ صہیونی ریاست اس طاقت سے نمٹنے سے قاصر و عاجز […]
صہیونی ریاست کے سابق وزیر اعظم ایہود بارک نے اس ریاست کو درپیش بیرونی خطرات - بشمول فلسطینی مقاومت، حماس اور حزب اللہ کے میزائلوں اور راکٹوں نیز ایران کی جوہری طاقت - کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تمام خطرے بہت سنجیدہ ہیں مگر ان میں سے کوئی بھی اسرائیل کے وجود کے لئے خطرہ نہیں ہے اور جو واحد خطرہ اس ریاست کے وجود کو خطرے میں ڈال رہا ہے یہودیوں کا اندرونی بحران اور ان میں پائی جانے والی دراڑیں ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں اشتعال زدہ ماحول اور تمام علاقوں میں مسلسل استشہادی کاروائیوں کی صورت حال میں، یوکرین کے بحران اور روس کے ساتھ صہیونی ریاست کے شدید اختلافات نے غاصب یہودیوں کے لئے حالات کو مزید ابتر کرکے ان کے اندیشوں میں مزید اضافہ کیا ہے۔
غاصب صہیونی رژیم کی ناجائز پیدائش کو 74 سال مکمل ہونے پر گذشتہ ڈیڑھ ماہ سے کم عرصے میں چھ مزاحمتی کاروائیاں انجام پا چکی ہیں۔ فلسطینی ناجائز صہیونی رژیم کے یوم تاسیس کو "یوم نکبت" کے عنوان سے مناتے ہیں۔
ممکن ہے غاصب صہیونی رژیم کے علاوہ کسی اور ملک میں یہ کوئی بڑا مسئلہ تصور نہ کیا جائے لیکن مقبوضہ فلسطین پر قابض اس رژیم کی بنیاد ہی فوجی طاقت کے زور پر رکھی گئی تھی اور اس کے بانیان نے درپیش خطرات میں سے سکیورٹی خطرات کو اہم ترین قرار دیا تھا۔
غاصب اسرائیلی نظام میں نہ تو ریاست کے تعین کی حد کی کوئی قوم تھی اور نہ ہی کوئی سرزمین تھی؛ اور چونکہ حکمرانی اور ریاست قوم اور زمین کے ملاپ کی پیداوار ہے، اسی لئے یہاں جعل سازی در جعل سازی در جعل سازی (تہری جعل سازی) ہوئی ہے۔
فاران تجزیاتی ویب سائٹ: لفظ یہود، ہود سے نکلا ہے اور اس کے لغوی معنی ہیں رجوع کرنا، یہودی بنی اسرائیل کے قبیلے کا مذہبی نام ہے، جبکہ لفظ بنی اسرائیل یہودیوں کا آبائی نام ہے۔ حضرت ابرہیم (ع) عراق کے شہر بابل میں پیدا ہوئے اور پرچم توحید بلند کرنے کی وجہ سے نمرود نے […]
یہ وہ رپورٹ ہے جسے محض بی بی سی نے نہیں پیش کیا ہے بلکہ دنیا کے معتبر ترین کہلائے جانے والے اخباروں نے بشمول اسرائیل ٹائمز و ہآرتض نے اس پر تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے