اسرائیل شکست و ریخت سے دوچار ہوگا؛ فلسیطینیوں کے خلاف اسرائیل کی جنگ شکست پر منتج ہوئی ہے اور اس کے آخر میں اسرائیل نیست و نابود ہو جائے گا۔
یہ سب ایسے وقت میں ہو رہا ہے کہ آج سے چند ہی مہینے قبل صہیونی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے ایران کے خلاف شیخی بگھارتے ہوئے ایران کو "ہزاروں خنجروں کے ذریعے موت" کا وعدہ دیا تھا لیکن اب معلوم ہو رہا ہے کہ صہیونی ریاست کو فلسطین کی گہرائیوں میں ایک ترکیبی جنگ (Hybrid Warfare) کا سامنا ہے
شواہد سے معلوم ہے کہ زیلینسکی کی حفاظتی ٹیم میں نہ صرف یوکرینی سیکیورٹی سروس (SUB) کے ارکان شامل ہیں بلکہ سی آئی اے اور امریکی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی سمیت متعدد مغربی سیکیورٹی ایجنسیوں کے اسپیشل آپریشنز یونٹوں کے انتہائی ماہر اراکین بھی اس میں شامل ہیں۔
مغربی خفیہ ادارے ولودومیر زیلینسکی کو تیار کر رہے ہیں کہ وہ یوکرین میں ایک کرشماتی نجات دہندہ (Charismatic Savior) کے طور پر، روسی سیکورٹی افواج کے خلاف طویل المدت اور خونریز بغاوت کی قیادت کریں۔
ہم جنس پرستی کے رواج کی ایک وجہ اسرائیلی معاشرے کی مختلف النوع تشکیل بھی ہے جو مختلف ملکوں سے ہجرت کر کے آئے ہوئے یہودی باشندوں سے تشکیل پائی ہے۔ لہذا اس معاشرے میں پائے جانے والے افراد مختلف مزاج، مختلف ذوق اور الگ الگ ثقافت کے مالک لوگ ہیں۔
خطے میں استقامتی بلاک کی مضبوطی اور مخالف دھڑے کی شکست خوردہ پالیسیاں خطے کی صورت حال کو تیزی سے تبدیل کرسکتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ صیہونی وزیراعظم اور عرب دنیا میں سرگرم صیہونی لابی مختلف ممالک کے دورے کرکے اس تبدیلی اور اپنی شکست کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ طول تاریخ میں یہودیوں کی عملی زندگی پر اگر نگاہ دوڑائی جائے تو یہ حیوانی اور نازیبا عمل ان کی زندگیوں میں نظرنہیں آتا اسی وجہ سے یہودیوں کی مقدس کتاب “تلمود” میں اس موضوع کے سلسلے سے کوئی گفتگو نہیں ملتی
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مستضعفینِ جہاں کی واحد امید مہدی دوراں (عج) کے ماننے والوں نے کس قدر Genetic change کے ادارے قاٸم کئے؟ آج صہیونیت bioweapons کے استعمال کے ذریعے پوری انسانیت کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے، ہمارے کے پاس کیا حکمتِ عملی ہے۔؟ کیا ہم ظہورِ امام (عج) کے اُس عظیم معرکے کے لیے انسانیت کو درپیش مساٸل سے نبرد آزما ہونے کے لیے میدانِ عمل میں موجود ہیں؟
ان سائبر حملوں کے بعد اسرائیل کے تمام عہدیدار خوفزدہ ہیں اور ایران کی سائبر ٹیکنالوجی کی برتری پر ششدر ہیں۔ اسرائیل میں یہ سمجھا جا رہا ہے کہ سائبر ٹیکنالوجی کے حوالے سے اس کی کوئی چیز بھی ایران کی دسترس سے محفوظ نہیں رہی۔ اسرائیل میں اس سوال پر بھی غور کیا جا رہا ہے کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ ایران نے یہ صلاحیت اسلامی جہاد اور حماس کو بھی دے دی ہو۔