کل 5095 آج 0
  • مطابق با: Saturday - 21 - June - 2025
  • کربلا

    کیا حکومت کا قیام امام حسین علیہ السلام کے مقاصد میں شامل تھا؟
    ڈاکٹر رجبی دوانی:

    کیا حکومت کا قیام امام حسین علیہ السلام کے مقاصد میں شامل تھا؟

    حکومت حق عوام کے تعاون کے بغیر قائم نہیں ہؤا کرتی؛ جب کوفہ نے حکومت حق کے قیام کا ارادہ ظاہر کیا تو امام حسین علیہ السلام پر واجب ہؤا کہ ان کی دعوت قبول کریں۔

    یزید لعین کے لیے نرم گوشہ کیوں؟

    یزید لعین کے لیے نرم گوشہ کیوں؟

    یہ جو آج یزید زندہ باد کے نعروں کی حمایت کر رہے ہیں، یزید رضی اللہ کے نام سے کتب شائع کرکے کربلا کو دو شہزادوں کی جنگ ثابت کرنا چاہتے ہیں یہ تاریخ نئی نہیں ہے۔ آج سے چودہ سو سال قبل بنو امیہ نے مورخ خریدے۔بھرپور میڈیا نیٹ ورک کا استعمال کیا گیا۔طاقت، منبر، محراب، فوج، سپاہ اور علمائے سوء باقاعدہ طور پر خریدے گئے تاکہ درہم و دینار کے عوض حدیثیں گھڑی جائیں۔

    مٹ گئے آلِ محمد کو مٹانے والے

    مٹ گئے آلِ محمد کو مٹانے والے

    اگر کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں اور اس خوش فہمی کا شکار ہیں کہ دہشت گردی کی اِن کمزور کاروائیوں سے حسین ابن علی کی مجلسوں اور جلوسوں پر اثر پڑے گا تو یاد رکھیے کہ عزادارانِ مظلومِ کربلا پہلے سے بھی زیادہ بڑھ چڑھ کر مجالسِ عزا کو رونق بخشیں گے۔

    واقعہ کربلا میں یہود و نصاریٰ کا کردار

    واقعہ کربلا میں یہود و نصاریٰ کا کردار

    یزید کی ماں عیسائی تھی ’میسون‘ اس کا نام تھا معاویہ نے یزید کی ماں کو اپنے دربار سے نکال کر اس کے قبیلے میں واپس بھیج دیا تھا، اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ اپنے غلام سے ناجائز تعلقات رکھتی تھی اور یزید بھی انہیں ناجائز تعلقات کا نتیجہ تھا جو میسون اپنے غلام سے رکھتی تھی۔

    حضرت ابو الفضل العباس علیہ السلام اور ثبات قدم

    حضرت ابو الفضل العباس علیہ السلام اور ثبات قدم

    جناب ابو الفضل العباس علیہ السلام کی یہ منزلت یوں ہی نہیں ہے اس کے پیچھے ، آُپکی غیرت، وفا ، شجاعت، آپکا ثبات قدم ، اور لفظوں کو سمیٹ کر کہا جائے تو آپکا خلوص ہے، آپکے وجود میں پایا جانے والا جذبہ اطاعت امام ہے ، وہ جذبہ اطاعت امام جو بندگی سے فروغ حاصل کرتا ہے

    کربلا! ظالموں کے خلاف ابدی جنگ کا اعلان نامہ

    کربلا! ظالموں کے خلاف ابدی جنگ کا اعلان نامہ

    حقیقت یہی ہے کہ واقعہ ٔ کربلا ایک صف اور لشکر کے درمیان کا معرکہ ہے جس نے پوری دنیا کو متاثر کیاہے ۔یزید چاہتا تھا کہ حسینؑ اس کے ہاتھ پر بیعت کرلیں تاکہ وہ علی الاعلان فسق و فجور کرسکے ۔اس کے بعد یزید کے غیر شرعی اعمال اور خلاف اسلام حرکات پر کوئی آواز بلند کرنے کی ہمت نہیں کرتا۔

    آج کی کربلا

    آج کی کربلا

    کربلا آج بھی بپا ہے، یزید آج بھی ہے، شمر و سنان آج بھی ہیں، بنو امیہ کے نظریات پر لشکروں کے لشکر تشکیل پاچکے ہیں، کہیں پر داعش کے سیاہ جھنڈے تو کہیں پر طالبان کے سفید پرچم دکھائی دے رہے ہیں۔ اسرائیل اپنا پورا سرمایہ خرچ کررہا ہے۔

    اوپر جاؤ