قابض فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر قلقیلیہ میں کفر قدوم کے مقام پر فلسطینیوں نے 17 سال سے بند سڑک کھولنے کے لیے ہونے والے احتجاج کے دوران ریلی کے شرکا کو منتشر کرنے پر فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں دو فلسطینی زخمی ہوگئے۔
محمد شاہد عالَم (Professor M. Shahid Alam) نے کاؤنٹر پنچ نامی دو ماہی رسالے میں اپنے دعوے کی یوں وکالت کی: “ممکن ہے کہ امریکیوں نے اپنی جنگ آزادی میں عام شہریوں کو نشانہ نہ بنایا ہو لیکن وہ جرائم کے مرتکب ضرور ہوئے اور عام اور نہتے شہریوں کو ضمنی طور پر نقصان پہنچایا”۔
ایک ٹویٹر پیغام میں جرمن دفتر خارجہ نے جرمنی اور یورپی یونین کے دیگر 11 ممالک کا مشترکہ بیان جاری کیا جس میں صیہونی حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ مقبوضہ علاقوں میں آبادکاری بند کرے۔
سعودی ایلکس ویب سائٹ کے مطابق اس اخبار نے لکھا ہے کہ مسئلہ فلسطین کے حل پر سعودی عرب کے موقف کے باوجود تل ابیب اور ریاض کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام پر اب تک کامیاب مذاکرات ہوئے ہیں ۔
چینل نے اشارہ کیا کہ امریکی انتظامیہ نے میڈیا کے ذریعے اس منصوبے پر عوامی سطح پر تنقید کی ہے جبکہ القدس میں امریکی سفارت خانے کے اہلکار کے ذریعے بینیٹ حکومت کو سخت الفاظ میں احتجاجی خط بھیجا ہے۔
ادارہ "آئی این ایس ایس" سلامتی، دہشت گردی اور عسکری امور پر متعدد مقالات اور کتابیں انگریزی اور عبرانی زبانوں میں شائع کرتا ہے۔ ان میں ہی میں سے ایک اہم تحقیقی مقالہ ایران کے میزائل سسٹم کے بارے میں ہے جس کا عنوان "ایران کا میزائل سسٹم: بنیادی تسدیدی اوزار" ہے۔
الازہر نے مہذب دنیا سے اپیل کی کہ وہ ان اقدامات کے خلاف اپنی خاموشی سے باہر نکلے جو فلسطینیوں کو تاریک دور کی طرف لے جا رہی ہے۔
صیہونی حکومت کے اخبار ہارٹص نے ایران پر سائبر حملے میں صیہونی حکومت کے کردار کا انکشاف کیا ہے۔
اسرائیلی حکومت نے فلسطینی علاقوں سے راکٹ حملوں کے خطرات کے پیش نظر یہودی کالونیوں کو راکٹ پروف بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔