عرب ممالک کی طرف سے صہیونی ریاست کے ساتھ دوستی کی پینگیں بڑھانے اور ’نارملائزیشن‘ کے منحوس عمل کو سنہ1993ء میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے طے پائے نام نہاد ’اوسلو‘ سمجھوتے کی ’جائز‘ اولاد کے طورپر دیکھا جا رہا ہے۔
پاکستان کی ایٹمی صلاحیت کے خلاف اس کی سازشیں اب راز نہیں رہیں۔ ڈاکٹر عبدالقدیر کی وفات پر اسرائیل کے سب سے موقر اخبار نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا تھا کہ یہ واحد اسرائیل دشمن ایٹمی سائنسدان تھا، جو اپنی موت سے بستر پر مرا۔
یہ کتاب ان افراد کے لیے جو مقبوضہ فلسطین کی تاریخ اور اس سرزمین میں ایک نئی ریاست کی تشکیل کے نظریات کے بارے میں جانکاری حاصل کرنا چاہتے ہیں بہت مفید اور دلچسپ ہے۔
حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت اور پوری فلسطینی قوم ملائیشیا کے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے سے صاف انکار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
قدومی نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صہیونی ریاست کی شکست قریب ہے اور اس کے دیگر ملکوں سے تعلقات قائم کرنے سے علاقے کے لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔
شام اور لبنان کی دشمن قوتیں اور ان سے وابستہ اندرونی ایجنٹ ان دونوں اسلامی ممالک میں خانہ جنگی کی آگ جلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو افغانستان میں عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لہذا وہ لبنان اور شام میں دہشت گرد عناصر کو دوبارہ سرگرمیاں انجام کرنے کا موقع فراہم کرنے کے درپے ہیں۔
صہیونی ریاست میں میڈیا آزاد ہے لیکن اس وقت تک جب تک اس ریاست کے سکیورٹی تحفظات کو کوئی خطرہ محسوس نہ ہو۔ لہذا تمام اخبارات اور نیوز ایجنسیاں اپنی تمام خبروں کو شائع کرنے سے پہلے نگرانی بورڈ کہ جو فوجی افسروں پر مشتمل ہے کو ارسال کرنے پر مجبور ہیں۔
اسرائیلی حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ اماراتی ولی عہد نے امارات کے سفیر سے ملاقات کی ہے۔
شہریاری نے کہا کہ یمن اور فلسطین کے مظلوم عوام کی مدد کے طریقوں میں سے ایک تقریب مذاہب اسلامی اسمبلی کیجانب سے ایک منصوبے کا نفاذ ہے اور ہم نے دنیا بھر کو اطلاع دی ہے کہ ہم فلسطینی عوام کی امداد کر سکتے ہیں۔