رہبر انقلاب اسلامی نے اس سال پیغام حج میں زور دے کر فرمایا: مسلم اقوام حالیہ ڈیڑھ سو سال میں عموما جارح مغربی طاقتوں کی طمع، دخل اندازی اور شرانگیزی کی زد پر رہی ہیں، مسلم امہ کو چاہئے کہ ماضی کی بھرپائی کرے اور اس زور زبردستی کا مقابلہ کرے۔
"موسم ریاض" کے عنوان سے اسلام مخالف اقدامات اور سرگرمیوں پر مشتمل یہ محفل عین اسی وقت منعقد کی جا رہی ہے جو حج کا موقع ہے۔ اسی طرح حکومتی سطح پر اس کی بھرپور مہم چلائی جا رہی ہے جبکہ دوسری طرف حج کے خلاف پابندیاں برقرار ہیں۔ اس وقت سعودی عرب میں یہ سوالات اٹھنا شروع ہو گئے ہیں کہ کیا کرونا صرف حج کو محدود کرنے کا بہانہ ہے؟