پوری تاریخ میں یہودیوں کی شناخت اس لئے ضروری ہے کہ ہم دیکھیں ان کی استبدادیت اور باقی انسانوں پر تسلط [کی خواہش] ان کی ذاتی خصوصیت ہے جس کی پہچان ان کے آج کے رویوں کا بہتر تجزیہ کرنے میں مدد دیتی ہے۔ وہ دوسروں کو انسان بھی نہیں سمجھتے، چنانچہ انھوں نے اپنی یہی فوقیت ثابت کرنے اور اپنے دلی اعتقاد کی خاطر، کسی بھی ابلاغی اقدام سے دریغ نہیں کیا ہے۔
عصائے موسیٰ ہیکنگ گروپ نے مقبوضہ فلسطین کے بعض اہم مراکز کو ہیک کر کے 22 ٹیرا بائٹ حجم پر مبنی تصاویر اور خفیہ معلومات کو شائع کر دیا ہے۔
عصر حاضر میں مسلمانوں کا سب سے بڑا دشمن جیسا کہ خداوند عالم نے بھی قرآن کریم میں یہودیوں کو مسلمانوں کا بدترین دشمن قرار دیا ہے یہ یہودی ریاست ہے۔ اور چونکہ اپنی جان و مال کا تحفظ انسان پر واجب ہے اور جو شخص انسان کے جان و مال پر حملہ آور ہو اس کا مقابلہ کرنا بھی واجب ہے اس عنوان سے دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے اسے بخوبی پہچاننا اور اس کی صحیح شناخت حاصل کرنا بھی ضروری اور واجب ہے۔
بدھ کے روز یہودی آبادکاری کے لیے طاقت کے ذریعے خالی کرائے جانے والے الشیخ جراح کے فلسطینی باشندوں سے اظہار یکجہتی کرنے والے کارکنوں پر تشدد کیا۔
جیمی کارٹر اپنے مکالمات اور یادداشتوں میں کہتے ہیں کہ انھوں نے کتاب "فلسطین؛ امن، نسل پرستی نہیں" (یا فلسطین، نسل پرستی نہیں، بلکہ امن) کو اپنے ذاتی مشاہدات کی بنیاد پر تحریر کیا ہے اور عین ممکن ہے کہ بہت سے یہودیوں اور امریکیوں کے لئے یہ سب قبول کرنا، ممکن نہ ہو۔ نیز وہ اس اہم نکتے کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ امریکہ میں بہت سی قدغنیں پائی جاتی ہیں اور مسئلہ فلسطین کے بارے میں بحث اور اسرائیلی ریاست پر تنقید کا امکان نہیں پایا جاتا۔
صہیونی ریاست میں میڈیا آزاد ہے لیکن اس وقت تک جب تک اس ریاست کے سکیورٹی تحفظات کو کوئی خطرہ محسوس نہ ہو۔ لہذا تمام اخبارات اور نیوز ایجنسیاں اپنی تمام خبروں کو شائع کرنے سے پہلے نگرانی بورڈ کہ جو فوجی افسروں پر مشتمل ہے کو ارسال کرنے پر مجبور ہیں۔
الجزائر کے سرکاری ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ اس ملک کی سکیورٹی فورسز نے ایک ایسی سازش کو ناکام بنا دیا ہے جو صہیونی ریاست کی جانب سے رچائی گئی تھی۔
زیاد النخالہ نے کہا: "اس صہیونی دشمن کے خلاف مسلح جدوجہد نماز کی طرح ہر قسم کے حالات میں واجب ہے، کیونکہ ہمارے اور ہماری قوم کے سامنے صرف دو ہی راستے ہیں؛ یا تو عزت اور وقار کے ساتھ زندگی گزاریں یا ذلت اور خواری کی حالت میں زندہ رہیں۔"
بھارت میں ریاستی سرپرستی میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر عرب مُمالک میں انڈیا کے خلاف عوامی سطح پر شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔