پارلیمانی الیکشن کے خلاف اس عوامی احتجاج کی مختلف وجوہات ہیں۔ عوام کا سب سے بڑا اعتراض اس الیکشن میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی کے طریقہ کار پر ہے۔ عوام پرامن احتجاج کو اپنا قانونی حق تصور کرتے ہیں، لہذا انہوں نے احتجاجی مظاہروں اور دھرنے کا طریقہ اختیار کیا ہے۔ مظاہرین کا سب سے پہلا مطالبہ یہ ہے کہ حکومت پارلیمانی الیکشن کے نتائج کے خلاف احتجاج کرنے والے شہریوں کو ضروری تحفظ فراہم کرے۔
اس اجلاس کا ایک اور مقصد اس تعطل کو توڑنا ہے جو اسلامی ممالک سے دوستانہ تعلقات قائم کرنے کے سلسلے میں پیدا ہو گیا ہے۔ غاصب صہیونی رژیم نے گذشتہ برس متحدہ عرب امارات اور بحرین سے دوستانہ تعلقات کا معاہدہ کیا تھا جبکہ ایک سال سے اس کی یہ مہم انہی دو عرب ممالک تک محدود ہے۔ لہذا صہیونی حکمران اس سلسلے کو مزید آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔
اربیل کے گورنر نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے مطالبے پر مبنی کانفرنس کے انعقاد کا صوبائی یا مرکزی حکومت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی یہ کانفرنس لوکل گورنمنٹ کی اجازت سے منعقد کی گئی ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ امریکی حکام وقت ضائع کر کے عراقی پارلیمنٹ میں عراق سے امریکی فوجیوں کے جلد از جلد انخلاء پر مشتمل منظور شدہ بل کو غیر موثر بنانا چاہتے ہیں۔