صہیونیت کا ایک ابلیسی منصوبہ یہ ہے کہ آج دنیا کو جو انہوں نے بے حیائی، عریانی فحاشی کے جس موڑ پر لاکھڑا کر دیا ہے وہاں سے آگے لے جا کر بے حیائی اور بدکاری کو اتنا عام کر دیا جائے کہ انسان اور جانور میں تمیز مشکل ہو جائے اور لوگ جانوروں کی طرح سرراہ بدکاری اور بے حیائی کے کام کر رہے ہوں۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ جو بھی غاصب اسرائیلی حکومت کے فریب کا شکار ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ تعلقات کی بحالی کے شکست خوردہ راہ و روش کے ذریعے مسلمانوں کے قبلہ اول کے مسئلہ میں کھلم کھلا خیانت کا ارتکاب کریں، انہیں جان لینا چاہیئے کہ جس کا رابطہ غاصب اسرائیل اور صہیونزم جیسے شجر ملعونہ سے ہوگا، ان کا انجام ذلت و رسوائی کے سوا کچھ نہیں ہوگا۔
بیت المقدس کے مقامی ذرائع نے بتایا کہ مسجد اقصیٰ کے جنوبی ٹاؤن سلوان میں وادی حلوہ کے مقام پر فلسطینی زرعی اراضی اور اس پر تعمیر دو کمروں کا ایک فلیٹ خفیہ طور پر صہیونیوں کو فروخت کیا گیا ہے۔
جُمعرات کو عبرانی ویب سائٹ نے انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ مئی میں غزہ کی پٹی پر جارحیت کے دوران قابض فوج اور آباد کاروں کی مشترکہ ملیشیا نے ایک ہی دن میں 11 فلسطینیوں کو شہید کر دیا تھا۔
مائیکروسافٹ کا دعوی ہے کہ اس نے اپنی ونڈوز آپریٹنگ سسٹم میں ترمیم کرکے ان خامیوں کو دور کیا جن سے اسرائیلی گروپ نے جاسوسی کے لیے فائدہ اٹھایا تھا۔
کارنیل ایک امریکی فلاسفر ،عوامی مفکر ، سیاسی کارکن اور سماجی نقاد ہیں۔انہوں نے بہت سی کتابیں لکھی ہیں اور متعدد دستاویزی فلموں اور کچھ ہالی وڈ فلموں میں حصہ لیا ہے۔
بدھ کے روز اسرائیلی غاصبانہ کارروائیوں کے دوران رام اللہ (وسطی مقبوضہ مغربی کنارے) کے شمال مشرق میں “المغیر” گاؤں کے قریب فلسطینی شہریوں کے “القوبون” میں موجود 11 مکانات مسمار کردیے جس کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین تھیں کھلے آسمان تلے آگئے ہیں۔ صحافی کارکن فارس کعبانہ […]
راجر واٹرز ہمیشہ یہ کوشش کرتے ہیں اپنے ترانوں سے سننے والوں کو جھنجھوڑیں اور ان کے ذہنوں کو بیدار کریں۔ ان کے ترانے اس کے باوجود کہ فلسفی رنگ میں رنگے ہوتے ہیں لیکن وہ ہمیشہ اس طریقے سے بیان کرتے ہیں کہ سننے والا آسانی سے سمجھ سکے اور بات کا ادراک کر سکے۔
اگرچہ حال میں امریکہ یہ کوشش رہا ہے کہ بہت سارے وفاقی قوانین اور جرمانوں میں اصلاح کرے لیکن پھر بھی اس ملک میں بہت کم ایسے لوگ ہیں جو کبھی حکومت کی طرف سے تشدد اور سزا کے مستحق واقع نہ ہوئے ہوں اور جیل کا انہوں نے منہ دیکھا ہو۔