قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں بیت صفافا کے مقام پر چھوٹے بچوں کا ایک اسکول مسمار کردیا۔
قدس فلسطین کی نشانی اور علامت ہے اور جہان اسلام کے اتحاد کا محور ہے جب کہ یہودیوں نے اس شہر پر قبضہ کیا ہے اور اپنی جعلی حکومت کی بقاء کو اس پر قبضے کے باقی رہنے اور اس کو یہودی طرز پر تعمیر کرنے میں سمجھتے ہیں۔
بہر کیف! اس بات پر توجہ کی ضرورت ہے کہ حالیہ چند سالوں میں اسرائیل میں میڈیا و ذرائع ابلاغ سے جڑے ادارے بہت مضبوط ہوئے ہیں اور اسرائیل کے سٹلائیٹ چنیل کی فزونی کی مقدار اور پے در پے انکی بنیاد و تاسیس اسی بات کی بیان گر ہے ۔
یہ مسجد مشہور صوفی بزرگ، عابد، مجاہد اور فدائی علی البکاء سے منسوب ہے۔ ان کا تعلق قوقاز سے تھا اور وہ جہاد کے لیے فلسطین میں آئے اور ہمیشہ کے لیے یہیں کے ہو رہے۔ مسجد کے متصل ایک چبوترے میں ان کی آخری آرام گاہ موجود ہے۔
سعودی ولیعہد کا اپنے انٹرویو کے دوران مزید کہنا تھا کہ ان کی کسی قوم کے ساتھ کوئی لڑائی نہیں ہے بلکہ ان کے تمام خدشات یروشلم میں واقع مسجد الاقصیٰ کے مستقبل اور فلسطینی عوام کے حقوق سے متعلق ہیں۔ اس کے علاوہ ہمیں اسرائیل سے کوئی مشکل نہیں ہے۔
محسن محمدی نے زور دے کر کہا: رہبر انقلاب بین الاقوامی قوانین کے سخت پابند ہیں لیکن اس کے باوجود جب صہیونی ریاست کی بات آتی ہے تو واضح طور پر اپنے موقف کا اعلان کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم اس رژیم کو تسلیم نہیں کرتے، بلکہ اس کے مخالف دھڑوں کی حمایت کرتے ہیں۔
سلوان میں بطن الھویٰ کے علاقے میں درجنوں شہریوں اور قابض پولیس کے مابین جھڑپیں ہوئیں جنھوں نے نوجوان کو گرفتار کیا