انہوں نے ایرانی اور عربی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے واضح اعلان کیا کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ممکنہ جنگ میں کبھی بھی صہیونی ریاست کی حمایت نہیں کریں گے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل سے اگلی جنگ ویسٹ بینک میں ہو گی۔
اس کتاب میں مصنف نے فلسطین اور صہیونزم کے سلسلہ سے امریکی حکام اور امریکی باشندوں کے درک و فہم اور اس مسئلہ کے سلسلہ سے انکے تصور کو تنقیدی نظر سے دیکھنے کی کوشش کی ہے.
عبرانی اخبار "یدیعوع احرونوت" نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ ہیکرز نے "وائس سینٹر" مواصلاتی کمپنی کے نظام میں گھس کر اسرائیلی کمپنی کے ایک بڑے گروپ کے مواصلاتی نظام کو مفلوج کر دیا تھا۔
اگر صہیونی تحریک کی بنیاد پر نظر ڈالی جائے تو صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ پوری تحریک اور اس کا فکر و فلسفہ انتہا پسندی، نسل پرستی اور تشدد پر مبنی ہے۔ دہشت گردی، شدت پسندی، دوسری اقوام پر غلبہ اس تحریک اور اس کے حامیوں کے دل ودماغ میں رچا بسا ہے۔
ہم آج جدید استعمار کے دور سے گذر رہے ہیں۔ جس کو آیت اللہ حائری شیرازی (رہ) نے “فکری استعمار” کا نام دیا، آج بےزبانی کی زبان میں ہم سے کہہ رہے ہیں کہ “آپ کو مزید سوچنے کی ضرورت نہیں ہے، ہم آپ کی جگہ سوچتے ہیں”۔ ہم نے کسی سے بھی سوشل میڈیا کی درخواست نہیں کی لیکن انھوں نے بڑی آسانی سے اسے ہمارے لئے فراہم کیا۔
مقبوضہ علاقوں کے اندر ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج کی موجودگی میں کی گئی اس کارروائی میں مسجد کے قالین، اس میں موجود سامان، وضو خانے میں پانی کی ٹینکی اور دیگر اشیا کو اٹھا کر باہر پھینک دیا اور کئی قیمتی چیزوں کی توڑپھوڑ کی۔
ناصرالدین شاہ کے قتل کے بعد نئے قاجاری بادشاہ مظفر الدین شاہ قاجار کے زمانے میں - تقریبا سنہ 1898ء میں - تہران میں اور پھر یکے بعد دیگرے دوسرے شہروں میں اس اتحاد کے شعبے قائم کیے گئے؛ تاکہ یہ شعبے ایران میں اس صہیونی ادارے کے اہداف و مقاصد کی پیروی کریں اور ان پر عملدرآمد کریں۔ یہ کوششیں پہلی عالمی جنگ تک حیرت انگیز انداز سے نہایت پراسرار طور پر، جاری رہیں۔
لبنان کے صبرا و شتیلا پناہ گزین کیمپوں میں نہتے فلسطینیوں کے وحشیانہ قتل عام کی 39ویں برسی کے موقعے پر حماس کے شعبہ امور مہاجرین کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صبرا و شتیلا میں فلسطینیوں کے قتل عام کا سنیگین جرم صہیونی مجرموں کی گردنوں میں ہمیشہ لعنت کا ایک طوق بن کر رہے گا۔