اسرائیل کو افریقی یونین میں مبصر رکن کا درجہ دینے کے خلاف افریقی ممالک کی نمائندہ شخصیات کی طرف سے احتجاج جاری ہے۔
البتہ یہ جاننا ضروری ہے کہ یہودی سینما کا آخرالزمانی تفکر بظاہر دانیال نبی(ع) کی کتاب، ارمیاء اور حزقی ایل کی کتابوں نیز آخرالزمان کے حوالے سے یوحنا کے مکاشفات سے ماخوذ ہے۔ ان کاوشوں میں آخرالزمان کے تصورات کے سانچے علامتی ہیں چنانچہ ان کی گوناگوں تفسیریں اور تاویلیں ممکن ہیں۔
افسوس کہ مسلمان اتنا غافل ہے کہ مسلم ممالک کے درمیان اتحاد تو کیا قدس کے بینر تلے بھی بعض افراد متحد نہیں ہیں اور بسا اوقات دیکھنے میں آتا ہے ایک ہی مکتب کے ماننے والے ، ایک ہی نبی و امام کے ماننے والے آپس میں یوں متصادم ہیں کہ گویا انکی خلقت ہی اس لئے ہوئی کہ جب شعور کی منزلوں میں قدم رکھنا تو کسی اپنے ہی بھائی کو دشمن بنا لینا اسکا گریبان پکڑ لینا اور اس سے جھوجھتے رہنا۔
حقیقت یہ ہے کہ ایران اور محاذ مزاحمت کے درمیان عسکری اور معاشرتی یکجہتی علاقے میں امریکی مفادات شدید خطرات سے دوچار ہوں گے؛ امریکی فوجی چھاؤنیاں اور اڈے نشانہ بنیں گے؛ یہودی اور سعودی ریاستوں سمیت امریکی حلیفوں کو حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا، امریکی بحری بیڑے نشانے پر ہونگے۔
فرانس کے سماجی ماہر، فلاسفر، مورخ اور سیاسی مفسر رائمنڈ آرون اپنے مقالے ’’آرتھور کویسٹر اور آدھے دن میں تاریکی‘‘ میں کویسٹر کو زمانے کی ایک عظیم روشن فکر شخصیت کا نام دیتے ہیں کہ جس نے بیسویں صدی کے ابتدائی حصے میں عالم وجود میں قدم رکھا
یہاں پر یہ کہنا بیجا نہ ہو گا کہ صہیونیت تمام عالم بشریت کے لیے ایک خطرناک وائرس اور ناسورہے جو کبھی بھی انسانوں کی نابودی کا باعث بن سکتا ہے۔
مباہلہ کا اہم پیغام یہ ہے کہ ہم دیکھیں کیا آج کے دور میں حق و باطل کے درمیان سجے میدان کارزار میں ہم نے حق کے ساتھ دینے کا عہد کیا ہوا ہے کیا ہم نے تیاری کی ہوئی ہے کہ ہم جہاں رہیں گے حقانیت و صداقت کی راہ پر اسی طرح گامزن رہیں گے جیسے ہمارے مقتدی قائم تھے۔
مغرب میں، یورپ اور امریکہ میں ایسی متعدد کتابیں اور مقالات کی اشاعت عمل میں آئی ہے جن میں اشارہ ہؤا ہے کہ اداکار، ہدایتکار اور دوسرے اہم افراد جو سینمائی صنعت میں کردار ادا کررہے ہیں، یہودیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں یا پھر وہ خود یہودی ہیں۔
فلسطینی مسلمانوں کو شہر بدر کرکے اس میں یہودیوں کو بڑے ہی شدو مد سے بسایا۔ وقتا ً فوقتا ًاس شہر میں اسلامی شعائر و آثار مٹانے کی کوششیں کیں حتیٰ کہ مسجد اقصیٰ میں آگ بھی لگادی۔