ریڈیکل فلاسفی ایسوسی ایشن ‘کیوبا’ کی کمیونیسٹ حکومت کی حمایت جبکہ ریاست ہائے متحدہ کی جانب سے اسرائیل کو حاصل اقتصادی اور عسکری امداد کی مخالفت کرتی ہے اس لیے کہ ان امدادوں سے “مسلمان اقوام کی دشمنی” کی حمایت کا نتیجہ ظاہر ہوتا ہے۔
در حقیقت «ZOA Campus کا بنیادی کام طلبہ کو صہیونیت مخالف سرگرمیوں کے مقابلے میں کھڑا کرنا ہے۔ تاکہ اس کام کے ذریعے وہ ان تحریکوں جو اسرائیل کے مفادات کو نقصان پہنچانا چاہتی ہیں کے مقابلے میں طلبہ کو ڈھال کے طور پر استعمال کر سکیں۔
فلسطین، غاصب حکومت کی جانب سے کفرعقب قصبے کے مکینوں کا پانی بند کردیا گیا ہے۔
ڈاکٹر آرمیٹیج کے ذہن میں ہمیشہ فلسطین کے مسائل الجھے رہتے ہیں کہ ’’اسرائیلی ہر آئے دن فلسطینیوں کے ساتھ کیا برتاؤ کرتے ہیں؟ سوائے قتل و غارت کے وہ فلسطینوں کے ساتھ کوئی دوسرا برتاؤ نہیں کرتے۔ یہ وہی کام ہے جو ہٹلر نے یہودیوں کے ساتھ کیا تھا‘‘۔
ایلہان عمر امریکہ کے ان جملہ سیاستدانوں میں سے ایک ہیں جو امریکی سیاست کے پرآشوب ماحول میں پوری شجاعت کے ساتھ وہائٹ ہاوس کی ان پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے سے نہیں ڈرتے جو اسرائیل اور صہیونی لابیوں کا بول بولتی ہیں۔
قابض صہیونی فوجیوں نے جمعہ کے روز نابلس اور جنین میں فلسطینیوں پر حملہ کیا جسمیں درجنوں فلسطینی زخمی ہو گئے۔
اے قوم، ہمارے مذہب کا تقاضا ہے کہ ہم دشمنان اسلام سے متفق نہ ہوں ، ہمارے قرآن کا تقاضا ہے کہ ہم مسلمانوں کے دشمنوں کی صف میں کھڑے نہ ہوں۔ ہماری قوم شاہ کے اسرائیل کے ساتھ اتحاد کی مخالف ہے۔
اسلامی پہلو کے علاوہ مسئلہ فلسطین کی کوئی تاریخ نہیں ہے مسئلہ فلسطین کا کسی ایک حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے، مسئلہ فلسطین ایک ملت سے تعلق رکھتا ہے، ایسی ملت جسے بے گھر کر دیا گیا ہے جس کی زمین کو غصب کر دیا گیا ہے‘‘۔
متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ اور سفارتی تعلقات بحال کرکے عالم اسلام کی پیٹھ میں خنجر گھونپا ہے ۔اسرائیل جوکہ فلسطین کی سرزمین پر غاصبانہ تسلط جمائے ہوئے ہے ،اس کو تسلیم کرنا مسلمانوں کے ساتھ غداری ہے۔