اب بھی پولیس نے سردیاں شروع ہونے سے پہلے کشمیری عوام پر اپنی دھاک بٹھانے کیلئے مذکورہ 4 کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے، جو بیگناہ تھے، ایک ڈاکٹر تھا، دوسرا کلینک پر ملازمت کرتا تھا، ایک دکاندار تھا، چوتھے کو پاکستانی قرار دیدیا گیا۔ آخر بھارت سرکار کب تک جھوٹ کا سہارا لے کر بے گناہ کشمیریوں کو موت کی وادی میں دھکیلتی رہے گی؟؟
آج مغربی دنیا کی حکومتیں دنیا کے دوسرے ممالک کے وسائل پر قبضہ کرنے کے لئے جہاں دوسرے ہتھکنڈوں کا استعمال کرتی ہیں، وہاں ان کے لئے انسانی حقوق کے بارے میں نعرہ بلند کرنا ایک ہتھیار کی مانند ہے، جس کا وہ بے دریغ استعمال کرتی ہیں، جبکہ مغربی دنیا کے ممالک کی اپنی حالت ناقابل بیان ہے کہ جہاں سماجی بربادی سے لے کر انسانی بربادی کی ذمہ دار یہی مغربی حکومتیں اور ان کے ناپاک عزائم ہیں۔
اسماعیل ھنیہ نے بزرگ کشمیری حریت پسند رہ نما سید علی گیلانی کی وفات پرگہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اسماعیل ہنیہ نے مزید کہا کہ سید علی گیلانی جہد مسلسل کا عملی نمونہ تھے۔ انھوں نے اپنی ساری زندگی کشمیریوں کی آزادی کے لیے وقف کر رکھی تھی۔