اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کو نذر آتش کرنے کی ویڈیو کی ذمہ داری سے انکار کردیا

اسرائیلی حکومت نے غیر ملکی جماعتوں پر مسجد اقصیٰ کو نذر آتش کرنے کے من گھڑت مناظر کی ویڈیو شائع کرنے کا الزام لگایا، جس نے تنازعہ کو جنم دیا۔

فاران: اسرائیلی حکومت نے غیر ملکی جماعتوں پر مسجد اقصیٰ کو نذر آتش کرنے کے من گھڑت مناظر کی ویڈیو شائع کرنے کا الزام لگایا، جس نے تنازعہ کو جنم دیا۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ کے مطابق، اسرائیلی ریڈیو اور ٹیلی ویژن آرگنائزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ اس سلسلے میں مقبوضہ علاقوں میں تحقیقات کی گئی ہیں تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ تحقیقات کس فریق نے کی ہیں۔
اسرائیلی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم نے کہا کہ اس ویڈیو کو جاری کرنے کے مرتکب غیر ملکی عناصر تھے۔
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے گنبد کو دھماکے سے اڑا دیا گیا اور پھر اس کی جگہ مبینہ ٹمپل ماؤنٹ نے لے لی۔

اس اعلان کے بعد کہ صہیونی آبادکار تنظیموں سے وابستہ گروپوں نے فلم ریلیز کی ہے، متحدہ عرب امارات، اردن اور قطر نے “انتہا پسندوں کے ہاتھوں مسجد اقصیٰ کو تباہ کرنے کے مطالبات کی مذمت کی ہے۔”
اس ویڈیو کا اجراء یہودیوں کے پاس اوور کی چھٹی کے بہانے مسجد اقصیٰ پر صہیونی حملے کے موقع پر ہوا۔
صہیونی آبادکاروں کے درمیان اسرائیل کے وزیر داخلہ Itamar Ben-Gwer نے بھی مسجد الاقصی پر دھاوا بول دیا۔