انقلاب اسلامی ایران کی دھمک
فاران تجزیاتی ویب سائٹ: جب سن انیس سو اٹھہتر میں انقلاب اسلامی ایران کامیاب ہوا تو سامراج کے ہاتھ کے طوطے اڑ گئے اور امریکہ واسرائیل کے پیروں تلے زمین کھسکتے دیکھا ئی دی یہ انقلاب خالص شیعی آیڈیالوجیکل انقلاب تھااور بانی انقلاب آیت اللہ خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا تھا ؛ انقلاب ما انفجار نور بود ؛ ۔ ہمارا انقلاب نور کا ایک جھماکہ تھا۔
جسن نے دنیا کے تمام دبے کچلے ہوئے ستم کے ماروں کو سہارا دیا لیکن وقت کی سپر پاورس کو بڑی گھبراہٹ ہوئی انہوں نےاسے کچلنے کے لئے ہر طرح کی طاقت جھونک دی پروپیگنڈا شروع کیا پہلے شیعہ سنی مناظرہ میں پھنسایا گیا تاکہ مسلمانوں کے سامنے ایک خیالی دشمن کھڑا کیا جاسکے البتہ یہ سازش مکمل ناکام بھی نہیں رہی بہتیروں نے اس کا اثر بھی لیا مگر وہی بات عدوشود سبب خیر گر خدا خواہد
مسلمانوں کے پڑھے لکھے طبقہ نے اس کو ناکام بنادیا اور حضرت امام خمینی کو اپنا سیاسی لیڈر بلکہ روحانی قائد تسلیم کیا۔جس کی وجہ سے نفاق کے ماروں کے سینے پر سانپ لوٹنے لگا اور وہ بہت جلد امریکہ کی گودی میں جابیٹھے۔
اور اس کے ہمنوا ہوگئے اس انقلاب کو مٹانے کے لئے سازوں کے جال بچھائے گئے جسے دیکھ کر کہنا تو یہی پڑتا ہے اگر یہ انقلاب باقی رہ گیا تو یہ کسی معجزہ سے کم نہ تھا کیوں کہ غیروں کے علاوہ اپنوں نے بھی اسے ختم کرنے کی کوششوں میں کوئی کسر نہیں چھوڑی مگر جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے؟
انقلاب کے زخم خوردہ امریکہ نوازوں نےبنی صدر جیسےمنافقین کو حکومت میں جگہ دلائی گئی انقلاب اسلامی کے عظیم سپوتوں کی شہادتیں ہوئیں مگر حکومت اسلامی ایران پر عنایت الھی تھی چنانچہ رہبرکبیر انقلاب ایران امام خمینی رح کی سوجھ بوجھ کی وجہ سے حکومت اسلامی اورزیادہ مقتدر ہوگی ۔پھر انقلاب اسلامی ایران کوجڑ سے اکھاڑ پھیکنے کے لئے صدام جیسے ڈکٹیٹر کو چڑھایا گیا تاکہ وہ ایران پر حملہ کرے اور انقلاب کا کام تمام کر دے مگر تاریخ نے دیکھا اور لکھا عراق ایران جنگ میں ایران تمام تر جانی ومالی نقصانات کے باوجود پہلے سے کہیں زیادہ پختہ عزم و حوصلے وبلند ارادہ کا مالک بن گیااور سامراج کی ہر چال امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی سیاسی بصیرت سے ناکام ونامراد ہو کر رہ گئی ۔
گدھ صفت دشمنوں کی دعا
تبصرہ کریں