بھونچال کے بعد کے جھٹکے/ موساد نے اپنے چھ افسروں کو مار ڈالا
فاران تجزیاتی ویب سائٹ: ایران کے ایک صنعتی مرکز میں دھماکہ کرنے کی بدنام زمانہ صہیونی جاسوس-دہشت گرد ادارے “موساد” کی سازش کی ناکامی اور ایران کی انٹیلیجنس وزارت کے کارکنوں کے ہاتھوں موساد کے پورے نیٹ ورک کی گرفتاری کے بعد، اس ادارے نے اپنے چھ اعلیٰ افسروں کو تشویش کے دوران ہلاک کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں موساد کے دوسرے کئی افراد کو بھی کار تصادم، اونچائی سے گرنے، سڑکوں میں ہونے والی جھڑپوں، یا پولیس مقابلے کے نام پر، مارا گیا ہے جن کی تعداد نامعلوم ہے۔ یہ افراد ایران کی وزارت انٹیلیجنس کے ساتھ تعاون اور مذکورہ کاروائی کی اطلاع دینے کے بہانے مارے گئے ہیں۔
تفصیل:
اصفہان کے ایک صنعتی مرکز میں تخریب کاری کی صہیونی سازش کی ناکامی اور ایران کی انٹیلیجنس وزارت کے کارکنوں کے ہاتھوں موساد کے پورے نیٹ ورک کی گرفتاری کے بعد، بدنام صہیونی ادارے موساد نے ایران ڈیسک کے سربراہ کو برطرف کرکے، اس ڈیسک کے کم از کم چھ اعلیٰ افسروں کو قتل کر دیا ہے۔
کچھ عرصہ قبل ایرانی وزارت اطلاعات نے، اصفہان کے ایک صنعتی مرکز میں دھماکہ کرنے کے لئے آنے والے موساد کے چار گماشتوں اور ملک کے اندر ان کے سہولت کاروں اور مقامی نیٹ ورک کے تمام افراد کو گرفتار کرلیا، جس کے بعد موساد نے ایران ڈیسک کے سربراہ کو برطرف کرکے اس ڈیسک کے چھ افسروں اور متعدد دوسرے کارکنوں کو مختلف کارکنوں کو قتل کر ڈالا ہے۔
ٹومر ایکس، ایالون شاپیرا، شیرون سمال، شیلی ویسٹ لینڈ، اوفیک آ ہارون، ایتمار الحر وہ چھ افسر ہیں جو ایران کے خفیہ اداروں کے ساتھ تعاون کے الزام میں، تفتیش کے مختلف مراحل میں، موساد کے ہاتھوں مارے گئے ہیں۔ اور صہیونی ریاست نے ان افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق، ان چھ افسروں کے علاوہ دوسرے کئی افسران بھی اسی الزام میں موساد کے انسداد جاسوسی کے ادارے (Counterintelligence) کے ہاتھوں مختلف روشوں سے مارے گئے ہیں: کچھ کو اونچائی سے گرایا گیا ہے، کچھ کو کار تصادم میں مارا گیا ہے، کچھ سڑکوں پر ہونے والی جھڑپوں میں ہلاک ہوئے وغیرہ وغیرہ۔ ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد نامعلوم ہے۔
مثلا موساد نے دعویٰ کیا ہے کہ 42 سالہ ‘Sharon Small’ اور 21 سالہ ‘Shaili Westland’ [دونوں!] کی موت اونچائی سے گرنے کے بعد دل کا دورہ پڑنے سے واقع ہوئی ہے!؛ 26 سالہ ‘ Ofek Aharon’ اور 28 سالہ ‘Itamar Elharar’ کی ہلاکت سڑک پر ہونے والی جھڑپ میں گولی لگ کر، ہوئی ہے۔
یہودی ریاست کے مختلف اداروں نے ایران کے خلاف موساد کے نئے سربراہ کی ناکام ‘بڑی کاروائی’ کی وجہ سے ایک دوسرے پر خوب لعنت ملامت کی اور موساد نے بزعم خود ایرانی اپنے ہاں ایرانی ایجنسیوں کے پیدا کردہ اثر و نفوذ کے انسداد اور رخنہ بندی کے لئے اپنے ان ماہر افسروں کو منظر عام سے ہٹانے کے لئے، قتل کر دیا ہے؛ اور اس کا گمان یہی ہے کہ مزید افراد اور ان کے رابطوں کو بعدازیں خفیہ رکھا جا سکے گا! گوکہ وہ اب تک یقینی طور پر یہ معلوم کرنے سے عاجز و قاصر ہے کہ موساد کے اندر کن لوگوں نے ایرانی اداروں کو مذکورہ کاروائیوں کی پیشگی اطلاع دی ہے؟ چنانچہ بھونچال کے بعد آنے والے یہ جھٹکے ابھی جاری رہیں گے اور موساد کو اپنے بہت سے افسروں اور کارکنوں کے خلاف کاروائیاں کرنا پڑیں گی!
ادھر، حال ہی میں موساد کے گماشتوں نے ملائیشیا میں – جہاں کچھ سال قبل ایک فلسطینی سائنس دان بھی موساد کے ہاتھوں شہید ہؤا تھا – ایک فلسطینی شہری کو اغوا کیا تھا اور اس کے قتل کا ارادہ رکھتے تھے، لیکن ملائیشیا کے سیکورٹی اداروں نے موساد کے پورے نیٹ ورک کو گرفتار کرکے مغوی فلسطینی شہری کو بازیاب کرایا۔ صہیونی ادارے سمجھتے ہیں کہ ایرانی خفیہ ادارے جنوب مشرقی ایشیا میں صہیونی سرگرمیوں کی مؤثر نگرانی کر رہے ہیں؛ چنانچہ اب وہ اس سوال کا جواب ڈھونڈ رہے ہیں کہ کیا ملائیشیا کے خفیہ ادارے نے ان کے گماشتوں کو ایرانی اداروں کے تعاون سے گرفتار کیا ہے یا نہیں؟
ایران کے ایک خفیہ ادارے کے اعلیٰ اہلکار نے تسنیم خبر ایجنسی کے سوال پر، اصفہان میں تخریبکاری کی صہیونی سازش کی ناکامی کے سلسلے میں اس ایجنسی کی رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا: موساد تصور بھی نہیں کر سکتی تھی کہ ایران کا انسداد جاسوسی کا ادارہ منصوبہ بندی کے مرحلے سے – متعلقہ نیٹ ورک کی گرفتاری تک – اصفہان میں مبینہ تخریب کاری کی صہیونی سازش کی نگرانی کر رہا تھا؛ انھوں نے حتیٰ کہ موساد میں ایران ڈیسک کے سرغنے کو برطرف کر دیا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ اپنے کارکنوں پر اتنا تسلط نہیں رکھتے جتنا کہ امام زمانہ (عج) کے گمنام سپاہی ان پر حاوی ہیں۔
انھوں نے ایران میں اندھے بلؤوں میں موساد کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: موسد نے حالیہ بلؤوں کی براہ راست ذمہ داری سنبھال رکھی تھی اور صہیونی جاسوسوں کا تصور یہ ہے کہ وہ خطے کی کچھ مسلم-عرب ریاستوں کی ایجنسیوں کے تعاون سے کچھ محض پریشان کرنے والی کاروائیوں کے ذریعے، بالواسطہ طور پر کچھ فنکاروں اور کھلاڑیوں کو اکسا کر اپنے تخریبی مقاصد حاصل کر سکیں گے۔ لیکن ہم یقین کے ساتھ کہتے ہیں کہ موساد کے افسروں کی تمام منصوبہ بندیوں اور اقدامات ہماری نظروں کے سامنے ہیں، جن میں بعض اقدامات کو ناکام بنایا گیا ہے، اور بعض اقدامات کی ناکامی کو مناسب موقع پر ناکام بنایا جائے گا چنانچہ انہیں عنقریب نئی بھونچالوں کا انتظار کرنا چاہئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تبصرہ کریں