جنرل سلامی: صیہونی حکام کا استعفیٰ غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی شکست کی واضح علامت ہے

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف نے غزہ جنگ کے خاتمے کے بعد صیہونی فوجی حکام کے استعفے کو غزہ جنگ میں ان کی شکست کی واضح علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر غزہ کو شکست ہوئی ہوتی تو اسلام کو بھی نقصان پہنچتا۔

فاران: سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف نے غزہ جنگ کے خاتمے کے بعد صیہونی فوجی حکام کے استعفے کو غزہ جنگ میں ان کی شکست کی واضح علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر غزہ کو شکست ہوئی ہوتی تو اسلام کو بھی نقصان پہنچتا اور جب غزہ فتح یاب ہوا تو اس کا مطلب ہے کہ اسلام جیت گیا۔

العالم کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی نے غزہ کی واضح تباہی اور فلسطینی عوام کی بھوک پیاس کے باوجود صیہونی دشمن پر حماس اور اسلامی جہاد کی فتح کی جہتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سرزمین مومنوں پر کافروں کی فتح کا میدان نہیں ہے، چاہے تمام مومن شہید ہی کیوں نہ ہوں اور ہم نے کربلا کے عظیم واقعے میں اس کی مثال دیکھی ہے۔ غزہ کے میدان میں مضبوط دلوں کے ساتھ رہنے والوں کو فتح حاصل ہوئی اور مقبوضہ علاقوں میں دل بکھر گئے۔

غزہ جنگ کے خاتمے کے بعد فوجی عہدیداروں کے استعفوں کا حوالہ دیتے ہوئے میجر جنرل سلامی نے زور دے کر کہا: “یہ غزہ کی جنگ میں صیہونیوں کی شکست کی واضح علامت ہے۔ اگر غزہ کو شکست ہوئی ہوتی تو اسلام کو بھی نقصان پہنچتا اور جب غزہ فتح یاب ہوا تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اسلام جیت گیا ہے اور یہ مزاحمت مسلمانوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف نے مزید کہا کہ امریکہ، اسرائیل اور برطانیہ ایک بے سہارا قوم کو توڑنے کے لیے متحد ہوئے لیکن فلسطینی قوم عظمت کے ساتھ کھڑی ہوئی اور جیت گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہم دشمن کے سامنے پیچھے نہیں ہٹے اور نہ ہی ہم نے کبھی ہمت ہاری اور نہ ہی ہمیں دشمن کی معاشی ناکہ بندی یا اس کی فوجی دھمکیوں کی فکر ہے، حالیہ واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ خون تلوار پر فتح یاب ہوتا ہے اور فلسطینی قوم نے صیہونیوں کے خلاف جنگ جیت لی ہے۔