جنین میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں تین فلسطینی شہید
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں الزبدہ کے مقام پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں تین فلسطینی مزاحمت کار شہید ہوگئے۔
فاران: فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں الزبدہ کے مقام پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں تین فلسطینی مزاحمت کار شہید ہوگئے۔
قابض فوج نے اعلان کیا کہ اس نےالزبدہ قصبے میں تین مزاحمتی کارکنوں کو شہید کر کے ان کی لاشیں قبضے میں لے لی ہیں جن میں جنین میں القسام بریگیڈز کے کمانڈر وسام خازم بھی شامل ہیں۔
قابض فوج کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو کلپ میں دکھایا گیا ہے کہ ایک بس میں سوار صہیونی فوج نے ایک کار کا راستہ روکا اور اس میں سوار تین افراد گولیاں ماریں۔ اس کے ڈرائیور کو زخمی کردیا جب کہ دوسرے دو نے فرار ہونے کی کوشش کی مگر اسرائیلی فوج کے ایک ڈرون نے ان پر بمباری کی جس کے نتیجے میں وہ دونوں شہید ہوگئے۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والوں میں وسام ایمن خزام، عرفات جاسر الامیر اور میسرہ سلیمان مشارقہ شامل ہیں۔
جمعہ کی صبح سویرے اسرائیلی اسپیشل فورسز نے جنین کے جنوب میں واقع قصبے زبابدہ میں ایک گھر کو گھیرے میں لے لیا جب کہ شہر اور اس کے کیمپ کے خلاف جارحیت تیسرے روز بھی جاری ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی اسپیشل فورس نے ابو الندا خاندان کے ایک گھر کو گھیرے میں لے لیا،اس پر شدید فائرنگ کی۔
عینی شاہدین کے مطابق جمعہ کے روز فجر کے وقت قابض اسرائیلی فوج نے جنین کے جنوب میں زبابدہ قصبے میں ایک گاڑی پر بمباری کی۔
تبصرہ کریں