حزب اللہ: اسرائیل نے امریکہ کی مدد سے لبنان کی سرحد کو جھلسا کر راکھ میں تبدیل کر دیا

حزب اللہ سے وابستہ پارلیمانی دھڑے کے رکن نے کہا کہ صیہونی حکومت لبنان کے بعض علاقوں سے انخلاء کا ارادہ نہیں رکھتی اور اس نے ملک کے سرحدی علاقوں کو جھلسا کر راکھ میں تبدیل کر دیا ہے۔
فاران: حزب اللہ سے وابستہ پارلیمانی دھڑے کے رکن نے کہا کہ صیہونی حکومت لبنان کے بعض علاقوں سے انخلاء کا ارادہ نہیں رکھتی اور اس نے ملک کے سرحدی علاقوں کو جھلسا کر راکھ میں تبدیل کر دیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ، “حزب اللہ تحریک سے وابستہ” دھڑے کے رکن علی فیاض نے اتوار کی شام تاکید کی ہے کہ صیہونی حکومت کا لبنان کی ایک انچ سرزمین پر باقی رہنا قبضے اور جارحیت کو جاری رکھنے کے مترادف ہے۔
 حزب اللہ کے متعدد شہداء کے جنازے میں ایک تقریر کے دوران، فیاض نے کہا: “لبنانی حکام کو اپنے ملک کی سرزمین کو آزاد کرانے کے لیے تمام دستیاب اور ضروری ذرائع استعمال کرنے چاہییں۔”
 انہوں نے مزید کہا: “ہمیں ایک ایسے تجربے کا سامنا ہے جس سے ہمیں سبق حاصل کرنا چاہیے کیونکہ لبنان نے قرارداد 17/01 پر پوری طرح عمل کیا ہے، لیکن دشمن نے بدلے میں سرحدی علاقے کو ایک جھلسی ہوئی زمین میں تبدیل کر دیا ہے جو رہنے کے قابل نہیں ہے۔”
حزب اللہ کے اس نمائندے نے جنوبی لبنان سے انخلاء میں اسرائیلی حکومت کی تاخیر پر تنقید کرتے ہوئے کہا: دشمن لبنان کے مختلف علاقوں بالخصوص جنوبی لیطانی علاقے میں شہری اہداف پر اپنے فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔
فیاض نے یہ بھی کہا: یہ تمام واقعات امریکی مداخلت، بین الاقوامی نااہلی اور معاہدے کے نفاذ کی نگرانی کرنے والی بین الاقوامی کمیٹی کی غیر موثریت کے سائے میں رونما ہورہے ہیں جبکہ حکومت کے پاس بھی صہیونی اقدامات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں ہے اور وہ صرف کمزور موقف اور رابطوں پر قناعت کر رہی ہے جو مطلوبہ نتائج کی طرف نہیں لے جاتے۔
لبنانی نمائندے نے کہا: “لبنانی عوام چاہتے ہیں کہ ان کی حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہو اور ان کے مسائل سنے؛ کیونکہ ہماری قوم اپنے شہداء کی لاشیں ملبے تلے سے نکال رہی ہے اور ابھی تک اس انتظار میں ہے کہ تباہ شدہ گھروں اور دیہاتوں کی تعمیر نو کا عمل شروع کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں تاکہ وہ اپنے گھروں کو واپس لوٹ سکیں۔
گزشتہ روز لبنان کی حزب اللہ نے ملک کے عوام کو بیروت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے راستے میں جمع ہونے اور لبنان کے اندرونی معاملات میں صیہونی حکومت اور امریکہ کی مداخلت کے خلاف احتجاج کرنے کی کال جاری کی۔
 ان مظاہروں کے جواب میں لبنانی پولیس نے مظاہرین کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کیا جس سے ان میں سے کچھ زخمی ہوئے۔ تاہم حزب اللہ نے ریلی کے انعقاد کے ایک گھنٹے بعد ختم کرنے کا اعلان کیا اور اس بات پر زور دیا کہ ریلی کا پیغام لبنانی حکام تک پہنچ گیا ہے۔