دمشق کی صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسرائیل نے شام کے درجنوں جنگی طیارے تباہ کر دیے

صیہونی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ شام کی بحرانی صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے صہیونی ریاست نے اپنے توسیع طلبانہ منصوبہ کے تحت شام کی فوجی تنصیبات پر فضائی حملے کئے ہیں اور درجنوں شامی مگ 29 جنگجوؤں کو تباہ کر دیا ہے۔

فاران: صیہونی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ شام کی بحرانی صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے صہیونی ریاست نے اپنے توسیع طلبانہ منصوبہ کے تحت شام کی فوجی تنصیبات پر فضائی حملے کئے ہیں اور درجنوں شامی مگ 29 جنگجوؤں کو تباہ کر دیا ہے۔

العالم کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے چینل 14 نے پیر کے روز خبر دی ہے کہ صیہونی حکومت شام کی صورتحال سے فائدہ اٹھانے اور اپنے دو مقاصد حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت نے شام میں دو مقاصد اختیار کیے ہیں: پہلا شامی فوج کی اسٹریٹجک صلاحیتوں کو بے اثر کرنا اور دوسرا شامی گولان کے علاقے میں بفر زون میں داخل ہونا۔

صیہونی حکومت کے چینل 14 نے مزید کہا کہ جبل الشیخ کے علاقے (شام کے گولان میں) پر قبضہ اسرائیلی فوج کو شام کے علاقے کے اندر 14 کلومیٹر کے فاصلہ تک داخل ہونے کے شرائط فراہم کرتا ہے۔ اس تناظر میں اسرائیلی حکومت نے امریکیوں کو مطلع کیا ہے کہ وہ بفر زون پر قبضہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ اس کارروائی کو انجام دینے کے عمل کو آسان بنایا جاسکے۔ چونکہ شام میں امریکہ کے اڈے اور کئی علاقے ایسے ہیں جن پر امریکہ نے طاقت کے زور پر قبضہ کر رکھا ہے، اس لیے اسرائیلی حکومت کے اس اقدام کی مخالفت کرنا مشکل ہو جائے گا۔

رپورٹ کے ایک اور حصے میں کہا گیا ہے کہ اگر شام کی نئی حکومت دشمن اور خطرناک ثابت ہوتی ہے تو امکان ہے کہ اسرائیلی حکومت کی فوج مستقبل میں بفر زون میں رہے گی۔

صیہونی حکومت کے چینل 14 نے یہ بھی اعلان کیا کہ شامی فوج کو تباہ کرنے کا آپریشن اب بھی جاری ہے اور اسرائیلی جنگی طیاروں نے گزشتہ رات شام میں درجنوں اسلحے کے گوداموں اور مگ 29 جنگجوؤں کو تباہ کیا۔

قابض حکومت کی فوج نے شام کے کچھ حصوں پر قبضہ کر رکھا ہے جبکہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اتوار کے روز شام اور مقبوضہ فلسطین کی علیحدگی سے متعلق 1974 کے معاہدے کے خاتمے کا اعلان کیا ہے۔

شام اور مقبوضہ فلسطین کے سرحدی علاقے میں اپنے خطاب میں صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے کہا: “ہم شام میں ہونے والی پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور ہم اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لئے ہر ضروری اقدامات کریں گے۔

یہ بیان 9 دسمبر کی صبح شام میں مسلح گروہوں کے دمشق پر قبضہ کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔

دریں اثنا فلسطینی ساما نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حکومت کے چینل 14 نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے شام میں 100 سے زائد اہداف پر بمباری کی ہے۔ صیہونی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ یہ اہداف شامی فوج کے ہیں جن میں فضائی دفاعی نظام بھی شامل ہے۔

شامی ذرائع نے یہ بھی اعلان کیا کہ صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے دمشق کے ارد گرد فوجی ٹھکانوں پر بمباری کی اور لبنان اور شام کی سرحد پر پہاڑی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا۔ بعض ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ ان جنگی طیاروں نے دمشق سائنٹیفک ریسرچ سینٹر پر بمباری کی۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے شامی سکیورٹی کے دو ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل نے جنوبی شام میں واقع خلخلہ ایئر بیس کو نشانہ بنایا ہے۔

دریں اثناء صیہونی حکومت کی فوج کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین ہرٹزی ہلوی نے اعلان کیا ہے کہ حکومت کی فوج آج رات سے شام کو جنگی محاذ تصور کرے گی۔

اسرائیلی حکومت کے ریڈیو اور ٹیلی ویژن ادارے نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ نیتن یاہو کی کابینہ نے گولان میں بفر زون اور چوکیوں کے اندر کئی کلومیٹر تک فوج کی پیش قدمی کی منظوری دے دی ہے۔