صوبہ حمص میں شیعہ علاقوں پر مسلح عناصر کے حملے میں 10 افراد شہید

خبر رساں اداروں کے مطابق شام کے صوبہ حمص میں شام کی نئی حکومت کے سربراہ اور مسلح حزب اختلاف کے گروپ "تحریر الشام" کے کمانڈر ابو محمد الجولانی سے وابستہ مسلح عناصر کے حملے میں 10 شیعہ شہری شہید ہوگئے۔

فاران: خبر رساں اداروں کے مطابق شام کے صوبہ حمص میں شام کی نئی حکومت کے سربراہ اور مسلح حزب اختلاف کے گروپ “تحریر الشام” کے کمانڈر ابو محمد الجولانی سے وابستہ مسلح عناصر کے حملے میں 10 شیعہ شہری شہید ہوگئے۔

العالم کے مطابق، سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ کی فورسز نے صوبہ حمص کے شیعہ علاقوں پر بڑے پیمانے پر حملہ کیا اور ان علاقوں کے رہائشیوں کو ہراساں کیا۔

الجولانی سے وابستہ مسلح عناصر نے حمص کے دیہی علاقوں میں الکنیسہ گاؤں پر حملے میں پانچ شامی شہریوں کو گرفتار کیا اور گاؤں کے رہائشیوں کو ہراساں کیا۔

انہوں نے تارین گاؤں سے تین شیعہ شہریوں کو بھی گرفتار کیا اور تین دیگر کو زخمی کر دیا۔

تحریر الشام سے وابستہ مسلح عناصر نے کفرنان گاؤں پر حملے میں 27 افراد کو گرفتار کیا اور متعدد رہائشیوں کو زخمی کیا۔

الجولانی سے وابستہ مسلح عناصر نے الغزیلہ اور الحمام کے دیہاتوں میں چار افراد کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیا، جن میں سے پانچ کو گرفتار اور 10 کو زخمی کیا گیا۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق بدھ کے روز الجولانی سے وابستہ مسلح عناصر حمص کے مغرب میں واقع الغور قصبے میں داخل ہوئے اور چار شہریوں کو براہ راست سر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

ان فورسز نے ان کے ساتھ مبینہ جھڑپوں میں دو دیگر شہریوں کو بھی شہید کیا جبکہ مقامی ذرائع نے ان فورسز کے ساتھ کسی بھی جھڑپ کی تردید کی۔

گزشتہ چند دنوں میں الجولانی سے وابستہ مسلح عناصر نے اسد حکومت کی افواج کا مقابلہ کرنے اور انہیں دبانے اور مطلوب افراد کو گرفتار کرنے کے بہانے صوبہ حمص کے شیعہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا ہے۔

شام کے مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اب تک زیادہ تر جرائم القبو، الغور، الغازیلہ، الہرقل اور مریمین کے دیہاتوں اور قصبوں کے رہائشیوں کے خلاف کیے گئے ہیں۔