صہیونی جنرل: حماس کا ہتھیار ڈالنا ناممکن ہے
فاران: ایک اسرائیلی جنرل نے کہا کہ حماس کا ہتھیار ڈالنا اور اسے غیر مسلح کرنا حقیقت سے دور اور ناممکن عمل ہے، جبکہ اسرائیل کی فوج ایک سے زیادہ محاذوں پر لڑنے کے قابل نہیں ہے۔
فارس نیوز ایجنسی انٹرنیشنل گروپ، ریٹائرڈ اسرائیلی جنرل اسحاق برک نے کہا: “اسرائیل کے لیے موجودہ خطرہ مستقبل کے خطرے کے مقابلے میں کچھ نہیں ہے۔”
انہوں نے مزید کہا: “ہماری زمینی فوج چھوٹی ہے اور ایک سے زیادہ محاذوں پر لڑنے کے قابل نہیں ہے۔”
برک نے کہا، “اسرائیلی فوج ابتر ہو گئی ہے اور اس نے موجودہ یا مستقبل کی جنگ کے لیے حفاظتی منصوبہ تیار نہیں کیا ہے۔”
اسرائیلی جنرل نے کہا: “حماس کو ہتھیار ڈال کر غیر مسلح کرنا چاہیے۔” یہ حقیقت سے دور یا ناممکن عمل لگتا ہے۔
دریں اثنا، Yedioth Aharonot اخبار نے لکھا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے اسرائیلی حکومت کے مطالبات میں حماس کی قیادت کو غزہ سے بے دخل کرنا، حماس کے عسکری ونگ کی تحلیل، اس کی تخفیف اسلحہ اور تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی شامل ہے۔
اخبار نے لکھا ہے کہ اسرائیلی سکیورٹی اپریٹس کو خدشہ ہے کہ رمضان کے مہینے میں مذاکرات ناکام ہو جائیں گے۔
تبصرہ کریں