فاران: المیادین کے نے اطلاع دی ہے کہ صہیونی حکومت نے فضائی حملے میں جنوبی حلب میں واقع شام کے سائنسی تحقیقاتی مرکز اور دفاعی تجربہ گاہوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اس کے علاوہ، صہیونی حکومت نے دمشق کے مضافاتی علاقے الرحیبه پر بھی حملہ کیا ہے۔ اس سے چند گھنٹے قبل، صہیونی جنگی طیاروں نے شام کے فوجی مراکز، دمشق کے اطراف میں جبل قاسیون کے علاقے اور حماہ کے صوبے میں واقع مصیاف کے علاقے پر حملے کیے تھے۔ مصیاف میں شام کے تحقیقاتی مراکز اور دفاعی صنعت کے کارخانے واقع ہیں۔
صہیونی ویب سائٹ “واللا” نے شامی باغیوں کی ان حملوں پر خاموشی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے لکھا: “اب تک جو بات حیرت انگیز ہے، وہ یہ ہے کہ شام کی نئی حکومت ان زمینی اور فضائی حملوں پر کسی قسم کا ردعمل ظاہر نہیں کر رہی۔”
تحریر الشام اور اس کے اتحادی گروہوں نے گزشتہ ہفتے کے روز، شام کی فوج کی طرف سے کسی مزاحمت کے بغیر حماہ اور حمص کے شہروں میں داخل ہو کر دمشق پر قبضہ کر لیا۔ ان واقعات کے بعد، صہیونی حکومت کے جنگی طیاروں نے شام کی حکومت کے خاتمے کے فوراً بعد ملک بھر میں وسیع پیمانے پر بمباری شروع کر دی۔ صہیونی جنگی طیاروں نے اپنے تمام حملوں کو شامی فوج کے اڈوں، ہوائی اڈوں اور فوجی ساز و سامان پر مرکوز رکھا، اور تقریباً شامی فوج کی تمام تر صلاحیتوں کو تباہ کر دیا۔
اس دوران، دمشق پر قابض باغی گروہوں نے ان حملوں پر اب تک کوئی مؤقف اختیار نہیں کیا۔ مزید برآں، صہیونی فوج نے قنیطرہ اور دمشق کے اطراف میں پیش قدمی کی ہے اور کئی دیہات پر قبضہ کر لیا ہے۔ کچھ ممالک، جن میں جمہوری اسلامی ایران، مصر، امارات، اردن، کویت، اور عراق شامل ہیں، نے صہیونی حکومت کے اس جارحانہ اقدام کی مذمت کی ہے۔ تاہم، صہیونی حکومت ان انتباہات کو نظرانداز کرتے ہوئے اپنے مقاصد کے حصول کے لیے شام کی مزید زمین پر قبضہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
مصنف : ترجمہ زیدی ماخذ : فاران خصوصی
تبصرہ کریں