صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ: اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کا واحد راستہ نیتن یاہو کی کابینہ کا تختہ الٹنا ہے
فاران: غزہ میں صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم سیاسی مقاصد کے لئے جنگ کو طول دینا چاہتے ہیں اور مغویوں کی واپسی کا واحد راستہ نیتن یاہو کی کابینہ کا تختہ الٹنا ہے اور ان سب کو اس مقصد کے لئے سڑکوں پر نکلنا ہوگا۔
غزہ میں صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ میں لڑنے کے لیے مزید پناہ گزینوں کو بلانے سے ان کے مزید بچے ہلاک ہوں گے۔
صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ نے یہ بھی کہا: “مغویوں (غزہ میں صیہونی قیدیوں) کی واپسی کا واحد راستہ نیتن یاہو کی کابینہ کا تختہ الٹنا اور اسے تبدیل کرنا ہے، نیتن یاہو کی کابینہ کا تختہ الٹنا اس مرحلے کا مطالبہ ہے، اور نیتن یاہو کی کابینہ کا تختہ الٹنے کے لیے ہر کسی کو سڑکوں پر نکلنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘مغویوں کو بچانے کے بجائے نیتن یاہو انہیں ہلاک کرنے کے لیے مزید فوجی غزہ بھیج رہے ہیں اور ہم چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف سے کہتے ہیں کہ وہ غزہ میں کوئی آپریشن نہ کریں کیونکہ اس سے مغوی افراد ہلاک ہو جائیں گے’۔
خاندانوں نے زور دے کر کہا: “اگر ہم ایک حکومت بنانا چاہتے ہیں اور 7 اکتوبر کا کیس بند کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں نیتن یاہو کی کابینہ کا تختہ الٹنے کے لئے کام کرنا ہوگا، ہمیں فوری طور پر غزہ میں جنگ ختم کرنی ہوگی، ہم ٹرمپ سے کہیں گے کہ مغویوں کو نہ چھوڑیں اور نیتن یاہو کا کھیل دیکھیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ نیتن یاہو اپنی کابینہ کو بچانے کے لیے اپنے فوجیوں کی قربانیاں دے رہے ہیں۔
تبصرہ کریں