غزہ میں 24 گھنٹوں کے دوران 248 فلسطینی شہید اور زخمی

غزہ کی وزارت صحت نے منگل کے روز ایک دل دہلا دینے والی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی نسل کشی کی مہم کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں 40 فلسطینی شہید اور 208 زخمی ہوئے۔

فاران: غزہ کی وزارت صحت نے منگل کے روز ایک دل دہلا دینے والی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی نسل کشی کی مہم کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں 40 فلسطینی شہید اور 208 زخمی ہوئے۔ قابض اسرائیل کی اس خونی یلغار نے اب تک 20 ماہ میں 1 لاکھ 78 ہزار 856 فلسطینیوں کو شہادت یا زخموں کی صورت میں نشانہ بنایا ہے۔

وزارت صحت کے جاری کردہ یومیہ اعداد و شمار کے مطابق شہید ہونے والے افراد میں پانچ وہ معصوم شہری بھی شامل ہیں جن کی لاشیں ایک بمباری شدہ گھر کے ملبے سے نکالی گئیں، جو کئی روز سے ملبے تلے دبی تھیں۔ یہ منظر ہر زندہ دل انسان کو جھنجھوڑ کر رکھ دینے والا ہے۔

بیان میں بتایا گیا کہ قابض اسرائیل کی طرف سے فلسطینی قوم کے خلاف جاری یہ قتل عام سنہ 2023ء کے 7 اکتوبر سے شروع ہوا تھا، جس کے نتیجے میں اب تک 54 ہزار 510 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جب کہ زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ 24 ہزار 901 تک جا پہنچی ہے۔

مزید کہا گیا کہ 18 مارچ کو قابض ریاست کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کو توڑنے اور قتل عام دوبارہ شروع کرنے کے بعد سے اب تک 4 ہزار 240 فلسطینی شہید اور 12 ہزار 860 زخمی ہو چکے ہیں۔

وزارت صحت نے اس امر پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ کئی شہداء اور زخمی اب بھی تباہ شدہ گھروں کے ملبے تلے اور سڑکوں پر پڑے ہیں۔ امدادی اور شہری دفاعی ٹیمیں ان تک پہنچنے سے قاصر ہیں کیونکہ قابض فوج انہیں مسلسل نشانہ بنا رہی ہے۔

خیال رہے کہ مارچ کے آغاز میں مصر اور قطر کی ثالثی اور امریکہ کی حمایت سے حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کا ایک معاہدہ طے پایا تھا، جو 19 جنوری 2025ء سے نافذ العمل ہوا۔ تاہم، 18 مارچ کو قابض اسرائیل نے اس معاہدے سے انحراف کرتے ہوئے ایک بار پھر فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ شروع کر دیا۔

قابض اسرائیل کی درندگی، فلسطینی قوم کی اجتماعی قبروں میں بدلتی بستیاں، اور بین الاقوامی برادری کی مجرمانہ خاموشی آج پوری انسانیت کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔