غزہ کے ناصر ہسپتال کے پاس گھر پر بمباری میں ڈاکٹر کے نو بچوں کی شہادت پر حماس کا ردعمل
فاران: صیہونی حکومت نے ایک نئے وحشیانہ اور ہولناک جرم میں خان یونس شہر کے ناصر ہسپتال میں ڈاکٹر علاء النجار کے گھر پر بمباری کی جس میں فلسطینی ڈاکٹر کے نو بچے شہید ہوگئے جبکہ ان کی والدہ اسی وقت ہسپتال میں اپنے انسانی فرائض سرانجام دے رہی تھیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس نے اس جرم کو قابض حکومت کی افسوسناک نوعیت کی نشاندہی قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے اقدامات انتقام کے جذبے اور نیتن یاہو اور ان کی مجرمانہ کابینہ کے لامحدود خون ریزی کی عکاسی کرتے ہیں، جو اخلاقی اور انسانی اصولوں کی پاسداری نہیں کرتے۔
تحریک نے مزید کہا کہ جنگ کے آغاز سے ہی صیہونی دشمن نے جان بوجھ کر ڈاکٹروں، امدادی کارکنوں اور ان کے اہل خانہ کو نشانہ بنایا ہے تاکہ عوام کی خدمت کرنے کی خواہش کو توڑا جا سکے۔ یہ جدید تاریخ میں طبی عملے کے خلاف ہونے والے بدترین جرائم میں سے ایک ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ جرائم وقت گزرنے کے ساتھ کبھی ختم نہیں ہوں گے اور جلد یا بدیر مجرموں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی اور انہیں سزا دی جائے گی۔ یہ فسطائی حکومت اپنے تمام جرائم پیشہ رہنماؤں کے ساتھ زوال کے سوا کوئی دوسرا انجام نہیں رکھے گی اور ہمارے شہداء کا خون ہمیشہ ان کا ڈراؤنا خواب رہے گا۔
تبصرہ کریں