مسلح باغیوں کا مطالبہ: فلسطینی اپنے اسلحے حوالے کر دیں

امارات کے خبر رساں ادارے "ارم نیوز" کا کہنا ہے کہ ایک شامی مسلح باغی نے شام میں موجود فلسطینی گروہوں کو اپنے ہتھیار حوالے کرنے کا کہا ہے۔

فاران: فارس بین الاقوامی خبر رساں اینجسی کے مطابق، اماراتی خبر رساں ادارے “ارم نیوز” نے ” آزادی فلسطین کے عوامی محاذ” کے ایک ذریعے کے حوالے سے رپورٹ دی کہ فلسطینی گروہوں نے شامی باغیوں کے رہنما محمد الجولانی (احمد الشرع) کے ساتھ ایک ملاقات کی۔ یہ ملاقات دمشق کے یرموک کیمپ میں ہوئی۔ انہوں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ “فوجی آپریشنز کے محکمہ انتظام” [شامی باغیوں کا ذیلی ادارہ] نے فلسطینی گروہوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فوجی اڈے اور کیمپ ان کے حوالے کر دیں۔
ذرائع کے مطابق، ان کیمپوں کے دفاتر کھلے رہیں گے لیکن ان میں صرف ذاتی ہتھیار رکھنے کی اجازت ہوگی جب تک ان گروہوں کی صورتحال واضح نہ ہو جائے۔ اس ملاقات میں ” آزادی فلسطین کے عوامی محاذ”، ” دموکراٹیک محاذ برائے آزادی فلسطین”، “جہاد اسلامی” اور “عوامی مبارزین فلسطین” کے نمائندے شریک تھے۔ باغیوں کی جانب سے ان کے ایک اعلیٰ رہنما بھی موجود تھے۔ تاہم اس ملاقات میں “حماس” یا “فتح” کے کسی نمائندے نے شرکت نہیں کی۔

ذرائع کے مطابق، شامی باغیوں کے “فوجی آپریشنز کا انتظام نامی محکمہ” نے فلسطینی گروہوں کو یہ بھی کہا کہ سابقہ حکومت کے دور میں فلسطینی گروہوں کی شمولیت کے ساتھ کیے گئے جرائم میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہوگی، چاہے وہ کسی بھی گروہ سے تعلق رکھتے ہوں۔
رپورٹ کے مطابق، فلسطینی گروہوں نے اپنے ہتھیار یرموک کیمپ میں حوالے کر دیے ہیں۔ اس سے پہلے بھی، اسرائیلی جارحیت کے باوجود شامی باغیوں نے اس پر کوئی موقف اختیار نہیں کیا۔ ان کے رہنما الجولانی کا دعویٰ ہے کہ شام مزید کسی جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد شامی باغیوں نے اسرائیل کی جارحیت اور قبضے پر خاموشی اختیار کی اور فلسطینی گروہوں کو غیر مسلح کرنا بھی اسرائیل کی خوشنودی حاصل کرنے کی ایک کوشش ہے۔