یہودی تحریفات اور جعل حدیث (اسرائیلیات)
فاران تجزیاتی ویب سائٹ:
1۔ یہودی جعلی احادیث بنانے (اور اسرائیلیات کو احادیث میں داخل کرنے) کی [خفیہ تحریک] کے سرغنے تھے۔
2۔ یہودیوں نے اپنے افکار و عقائد کو “حدیث کے سانچے میں ڈھال کر” مسلمانوں کے درمیان پھیلا دیا۔
3۔ نفاق (منافقت)، اور ریا کاری میں بھی بہت عجیب تھے، مسلمان بن کر دکھاتے تھے، مسلمانوں کے ساتھ گھل مل کر رہتے تھے، اور ان کا اعتماد حاصل کرکے اپنے افکار و عقائد کو حدیث بنا کر بڑی مہارت سے مسلمانوں میں رائج کرتے تھے، اس میدان میں بھی وہ بہت ماہر تھے۔
4۔ البتہ عیسائی اور مانَوِی (یعنی مانویت Manichaeism کے پیروکار) بھی جزوی طور پر یہ کام کرتے تھے لیکن یہودیوں نے وسیع پیمانے پر یہ کام کیا ہے کیونکہ یہ دکھاوے میں بہت زیادہ ماہر تھے اور کبھی خود کو مسلمانوں سے بڑھ مسلمان سمجھتے تھے۔
5۔ یہودی جھوٹ بولتے ہیں اور یہ قرآن و حدیث سے بھی ثابت ہے۔ یہاں تک کہ ایک شخص – جو یہودی تھا اور مسلمان ہو گیا تھا – کہہ رہا تھا کہ میری ایک بیٹی تھی۔ ایک نوجوان میری بیٹی کا رشتہ مانگنے آیا جو خود بھی سات سال قبل مسلمان ہو گیا تھا۔ میں اس کو رشتہ نہیں دے رہا تھا؛ کسی نے رشتہ نہ دینے کی وجہ پوچھی تو میں نے کہا: میں مسلمان ہؤا تو [پرانی عادت کے مطابق] 15 سال تک جھوٹ بولتا رہا تھا؛ چنانچہ میں نہیں مان سکتا کہ یہ جواب سچ بولے گا؛ کیونکہ اس کو مسلمان ہوئے صرف سات سال کا عرصہ گذرا ہے!!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
استاد شہید مرتضی مطہری، اسلام و نیازهای زمان (اسلام اور وقت کے تقاضے)، ج1، ص97۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تبصرہ کریں