حجۃ الاسلام سید ذاکر حسین جعفری نے کہا کہ ہندوستان میں بعض انتہا پسند اور شدت پسند ہندو تنظیمیں ہندو ازم کی آڑ میں اقلیتوں اور خاص طور پر مسلمانوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرنے اور انھیں پریشان و ہراساں کرنے کی سر توڑ کوشش کررہی ہیں۔
آج ایران تن تنہا دنیا کے چھ بڑے ممالک کے سامنے کھڑا ہے۔ یہ کتنی بڑی طاقت ہے؟ کونسا ملک ہے جو چھ ممالک کے آگے کھڑا ہوجائے اور اکیلے ہی ان کے ساتھ مذاکرات کا انتظام و انصرام کرے۔ بہت سے ممالک ایسے ہیں جن کا رقبہ بھی ایران سے بڑا ہے اور آبادی بھی زیادہ ہے لیکن سنہ 2015ع سے ایران کے ساتھ مذاکرات میں مصروف ہیں؛ یہ طاقت کہاں سے آئی ہے؟
عراقی مقاومتی راہنما عباس البیاتی نے کہا: ایران خطے کی سب بڑی طاقت ہے / اسلامی انقلاب نے فلسطینی کاز کو تنہائی سے نکال کر سیاست کے مرکز میں منتقل کرکے زندہ کیا / عراق کبھی بھی یہودی ریاست کے ساتھ تعلقات بحال نہیں کرے گا / امام خمینی (قُدِّسَ سِرُّه) نے مسلم اقوام کو خود اعتمادی اور تشخص عطا کیا / کوئی معاملہ ایران کی شرکت کے بغیر حل نہیں ہو سکتا۔
امریکہ، اسرائیل اور مغربی ممالک عالم عرب کے بے انتہا وسائل اور سرمایوں پر قابض ہونے اور اس کی تاریخ اور ورثے پر تسلط پانے کے لئے کوشاں ہیں اور چاہتے ہیں کہ عرب اور مسلم امت امریکی اور اسرائیلی ڈکٹیشن کے آگے گھٹنے ٹیک دے لیکن موجودہ مسلم اور عرب نسل امریکہ اور اسرائیل کے مقابلے میں سرکش ہے۔
اسلامی انقلاب کی فتح کے چالیس سال بعد بھی، آج ایران ہی وہ واحد ملک ہے جو فلسطینی قوم اور مقاومت کے تمام دھڑوں کو ہتھیاروں اور عسکری اور مالی امداد اور مختلف قسم کے ضروری وسائل اور تربیتی سہولیات فراہم کرتا ہے۔
جہاد اسلامی فلسطین کے راہنما نے العالم کے ساتھ گفتگو میں کہا: امام خمینی (قُدِّسَ سِرُّه) ملت فلسطین کے قلب میں رہتے ہیں / ایران کے ساتھ دشمنوں کی دشمنی فلسطین کی حمایت کی وجہ سے ہے / ایران، تاریخ کے اس دشوار دور میں فلسطین کا واحد حامی ملک ہے / عرب ممالک صہیونی ریاست کے ساتھ اپنے تعلقات توڑ دیں۔
میرا قوی ایمان و یقین ہے کہ کامیابی اسلام کی ہے، اور آج میرا پختہ ایمان و یقین ہے کہ اٹل فتح اسلام کی ہے اور اس قوم کو جس چیز کا سامنا ہے وہ ایک امتحان و آزمائش اور آخری فتح کا پیش خیمہ ہے اور یہ اللہ کا حقیقی وعدہ ہے۔
ایران نے یہ مرحلہ کامیابی کے ساتھ طے کیا اور اپنی طاقت تعمیر کرنے میں کامیاب ہؤا۔ اس وقت دشمنوں کی تمام تر کوششیں ایران کی طاقت محدود کرنے پر مرکوز ہوئی ہیں تاکہ اسے ایک بہت بڑی اور بااثر طاقت بننے سے روک لیا جائے۔
ایران کے خلاف دشمنی کی شدت بہت زیادہ تھی اور اب بھی ہے لیکن ایران آج تمام شعبوں میں بہت آگے ہے، اس نے ان تمام مسائل اور دشمنیوں کو پیچھے چھوڑ رکھا ہے اور ان دشمنیوں کے سامنے استقامت کرکے سب کو حیرت زدہ کردیا ہے۔